حزقی ایل 26:15-21 UGV

15 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے صور بیٹی، ساحلی علاقے کانپ اُٹھیں گے جب تُو دھڑام سے گر جائے گی، جب ہر طرف زخمی لوگوں کی کراہتی آوازیں سنائی دیں گی، ہر گلی میں قتل و غارت کا شور مچے گا۔

16 تب ساحلی علاقوں کے تمام حکمران اپنے تختوں سے اُتر کر اپنے چوغے اور شاندار لباس اُتاریں گے۔ وہ ماتمی کپڑے پہن کر زمین پر بیٹھ جائیں گے اور بار بار لرز اُٹھیں گے، یہاں تک وہ تیرے انجام پر پریشان ہوں گے۔

17 تب وہ تجھ پر ماتم کر کے گیت گائیں گے،’ہائے، تُو کتنے دھڑام سے گر کر تباہ ہوئی ہے! اے ساحلی شہر، اے صور بیٹی، پہلے تُو اپنے باشندوں سمیت سمندر کے درمیان رہ کر کتنی مشہور اور طاقت ور تھی۔ گرد و نواح کے تمام باشندے تجھ سے دہشت کھاتے تھے۔

18 اب ساحلی علاقے تیرے انجام کو دیکھ کر تھرتھرا رہے ہیں۔ سمندر کے جزیرے تیرے خاتمے کی خبر سن کر دہشت زدہ ہو گئے ہیں۔‘

19 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے صور بیٹی، مَیں تجھے ویران و سنسان کروں گا۔ تُو اُن دیگر شہروں کی مانند بن جائے گی جو نیست و نابود ہو گئے ہیں۔ مَیں تجھ پر سیلاب لاؤں گا، اور گہرا پانی تجھے ڈھانپ دے گا۔

20 مَیں تجھے پاتال میں اُترنے دوں گا، اور تُو اُس قوم کے پاس پہنچے گی جو قدیم زمانے سے ہی وہاں بستی ہے۔ تب تجھے زمین کی گہرائیوں میں رہنا پڑے گا، وہاں جہاں قدیم زمانوں کے کھنڈرات ہیں۔ تُو مُردوں کے ملک میں رہے گی اور کبھی زندگی کے ملک میں واپس نہیں آئے گی، نہ وہاں اپنا مقام دوبارہ حاصل کرے گی۔

21 مَیں ہونے دوں گا کہ تیرا انجام دہشت ناک ہو گا، اور تُو سراسر تباہ ہو جائے گی۔ لوگ تیرا کھوج لگائیں گے لیکن تجھے کبھی نہیں پائیں گے۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔“