25 اور زِمر ی کے سب بادشاہوں اور عیلا م کے سببادشاہوں اور مادَی کے سب بادشاہوں کو۔
26 اور شِمال کے سب بادشاہوں کو جو نزدِیک اور جودُور ہیں ایک دُوسرے کے ساتھاور دُنیا کی سب سلطنتوں کو جو رُویِ زمِین پر ہیں اور اُن کے بعد شیشک کا بادشاہ پِئے گا۔
27 اور تُو اُن سے کہے گا کہ اِسرائیل کا خُدا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم پِیو اور مست ہو اور قَے کرو اور گِر پڑو اور پِھر نہ اُٹھو ۔ اُس تلوار کے سبب سے جو مَیں تُمہارے درمِیان بھیجُوں گا۔
28 اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ پِینے کو تیرے ہاتھ سے پِیالہ لینے سے اِنکار کریں تو اُن سے کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یقِیناً تُم کو پِینا ہو گا۔
29 کیونکہ دیکھ مَیں اِس شہر پر جو میرے نام سے کہلاتا ہے آفت لانا شرُوع کرتا ہُوں اور کیا تُم صاف بے سزا چُھوٹ جاؤ گے؟ تُم بے سزا نہ چُھوٹو گے کیونکہ مَیں زمِین کے سب باشِندوں پر تلوار کو طلب کرتا ہُوں ربُّ الافواج فرماتا ہے۔
30 اِس لِئے تُو یہ سب باتیں اُن کے خِلاف نبُوّت سے بیان کر اور اُن سے کہہ دے کہخُداوند بُلندی پر سے گرجے گااور اپنے مُقدّس مکان سے للکارے گا ۔وہ بڑے زور و شور سے اپنی چراگاہ پر گرجے گا ۔انگُور لتاڑنے والوں کی مانِندوہ زمِین کے سب باشِندوں کو للکارے گا۔
31 ایک غَوغا زمِین کی سرحدّ وں تک پُہنچا ہےکیونکہ خُداوند قَوموں سے جھگڑے گا ۔وہ تمام بشر کو عدالت میں لائے گا ۔ وہ شرِیروںکو تلوار کے حوالہ کرے گاخُداوند فرماتا ہے۔