18 پس تُو نے مُجھے رَحِم سے نِکالا ہی کیوں؟مَیں جان دے دیتا اور کوئی آنکھ مُجھے دیکھنے نہ پاتی۔
19 مَیں اَیسا ہوتا کہ گویا تھا ہی نہیں۔مَیں رَحِم ہی سے قبر میں پُہنچا دِیا جاتا۔
20 کیا میرے دِن تھوڑے سے نہیں؟ بازآاور مُجھے چھوڑ دے تاکہ مَیں کُچھ راحت پاؤُں۔
21 اِس سے پہلے کہ مَیں وہاں جاؤُں جہاں سے پِھرنہ لَوٹُوں گایعنی تارِیکی اور مَوت اور سایہ کی سرزمِین کو
22 گہری تارِیکی کی سرزمِین جو خُود تارِیکی ہی ہے ۔مَوت کے سایہ کی سرزمِین جو بے ترتِیب ہےاور جہاں روشنی بھی اَیسی ہے جَیسی تارِیکی ۔