1 تب خُداوند نے ایُّوب کو بگولے میں سے یُوں جواب دیا:-
2 یہ کَون ہے جو نادانی کی باتوں سےمصلحت پر پردہ ڈالتاہے؟
3 مَرد کی مانِند اب اپنی کمر کس لےکیونکہ مَیں تُجھ سے سوال کرتا ہُوں اور تُو مُجھے بتا۔
4 تُو کہاں تھا جب مَیں نے زمِین کی بُنیاد ڈالی؟تُو دانِش مند ہے تو بتا۔
5 کیا تُجھے معلُوم ہے کِس نے اُ س کی ناپ ٹھہرائی ؟یا کِس نے اُس پر سُوت کھینچا؟
6 کِس چِیز پر اُ س کی بُنیاد ڈالی گئی؟یا کِس نے اُ س کے کونے کا پتّھربِٹھایا
7 جب صُبح کے سِتارے مِل کر گاتے تھےاور خُدا کے سب بیٹے خُوشی سے للکارتے تھے؟
8 یا کِس نے سمُندر کو دروازوں سے بندکِیاجب وہ اَیسا پُھوٹ نِکلا گویا رَحِم سے۔
9 جب مَیں نے بادل کو اُ س کا لِباس بنایااور گہری تارِیکی کو اُ س کا لپیٹنے کا کپڑا
10 اور اُ س کے لِئے حد ٹھہرائیاور بینڈے اور کِواڑلگائے
11 اور کہا یہاں تک تُو آنا پر آگے نہیںاور یہاں تیری بِپھرتی ہُوئی مَوجیں رُک جائیں گی؟
12 کیا تُو نے اپنی عُمر میں کبھی صُبح پر حُکمرانی کیاور کیا تُو نے فجر کو اُ س کی جگہ بتائی
13 تاکہ وہ زمِین کے کناروں پر قبضہ کرےاور شرِیر لوگ اُس میں سے جھاڑ دِئے جائیں؟
14 وہ اَیسے بدلتی ہے جَیسے مُہر کے نیچے چِکنی مِٹّیاور تمام چِیزیں کپڑے کی طرح نُمایاں ہو جاتی ہیں۔
15 اور شرِیروں سے اُن کی رَوشنی روک لی جاتی ہےاور بُلند بازُو توڑا جاتا ہے۔
16 کیا تُو سمُندر کے سوتوں میں داخِل ہُؤا ہے؟یا گہراؤ کی تھاہ میں چلاہے؟
17 کیا مَوت کے پھاٹک تُجھ پر ظاہِر کر دِئےگئے ہیں ؟یا تُو نے مَوت کے سایہ کے پھاٹکوں کو دیکھ لِیا ہے؟
18 کیا تُو نے زمِین کی چَوڑائی کو سمجھ لِیاہے؟اگر تُو یہ سب جانتا ہے تو بتا۔
19 نُور کے مسکن کا راستہ کہاں ہے۔رہی تارِیکی ۔ سو اُ س کا مکان کہاں ہے
20 تاکہ تُو اُسے اُ س کی حد تک پُہنچا دےاور اُ س کے مکان کی راہوں کوپہچانے؟
21 بے شک تُو جانتا ہو گا کیونکہ تُو اُس وقت پَیدا ہُؤا تھااور تیرے دِنوں کا شُمار بڑاہے!
22 کیا تُو برف کے مخزنوں میں داخِل ہُؤا ہےیا اولوں کے مخزنوں کو تُو نے دیکھا ہے
23 جِن کو مَیں نے تکلِیف کے وقت کے لِئےاور لڑائی اور جنگ کے دِن کی خاطِر رکھ چھوڑاہے؟
24 رَوشنی کِس طرِیق سے تقسِیم ہوتی ہےیا مشرِقی ہوا زمِین پر پَھیلائی جاتی ہے؟
25 سَیلاب کے لِئے کِس نے نالی کاٹییا رَعد کی بِجلی کے لِئے راستہ
26 تاکہ اُسے غَیر آباد زمِین پر برسائےاور بیابان پر جِس میں اِنسان نہیں بستا
27 تاکہ اُجڑی اور سُونی زمِین کو سیراب کرےاور نرم نرم گھاس اُگائے؟
28 کیا بارِش کا کوئی باپ ہے؟یا شبنم کے قطرے کِس سے تولُّدہُوئے؟
29 یخ کِس کے بطن سے نِکلااور آسمان کے سفید پالے کو کِس نے پَیداکِیا؟
30 پانی پتّھر سا ہو جاتا ہےاور گہراؤ کی سطح جم جاتی ہے۔
31 کیا تُو عقدِ ثُر یّا کو باندھ سکتایا جبّار کے بندھن کو کھول سکتا ہے؟
32 کیا تُو مِنطقتُہ البُرُوج کو اُن کے وقتوں پر نِکال سکتا ہے؟یا بناتُ النّعش کی اُن کی سہیلِیوں کے ساتھ رہبری کرسکتاہے؟
33 کیا تُو آسمان کے قوانِین کو جانتا ہےاور زمِین پر اُن کا اِختیار قائِم کر سکتاہے؟
34 کیا تُو بادلوں تک اپنی آواز بُلند کر سکتا ہےتاکہ پانی کی فراوانی تُجھے چُھپالے؟
35 کیا تُو بِجلی کو روانہ کر سکتا ہے کہ وہ جائےاور تُجھ سے کہے مَیں حاضِرہُوں؟
36 باطِن میں حِکمت کِس نے رکھّی؟اور دِل کو دانِش کِس نے بخشی؟
37 بادلوں کو حِکمت سے کَون گِن سکتاہے؟یا کَون آسمان کی مشکوں کو اُنڈیل سکتا ہے
38 جب گرد مِل کر تُودہ بن جاتی ہےاور ڈھیلے باہم سٹ جاتے ہیں؟
39 کیا تُو شیرنی کے لِئے شِکار ماردے گایا بَبر کے بچّوں کو آسُودہ کر دے گا
40 جب وہ اپنی ماندوں میں بَیٹھے ہوںاور گھات لگائے آڑ میں دبکے ہوں؟
41 پہاڑی کوّے کے لِئے کَون خُوراک مُہیّا کرتا ہےجب اُ س کے بچّے خُدا سے فریادکرتےاور خُوراک نہ مِلنے سے اُڑتے پِھرتے ہیں؟