ایُّوب 40 URD

1 خُداوند نے ایُّوب سے یہ بھی کہا:-

2 کیا جو فضُول حُجّت کرتا ہے وہ قادرِ مُطلق سےجھگڑا کرے؟جو خُدا سے بحث کرتا ہے وہ اِس کا جواب دے۔

3 تب ایُّوب نے خُداوند کو جواب دِیا :-

4 دیکھ! مَیں ناچِیز ہُوں ۔ مَیں تُجھے کیا جواب دُوں ؟مَیں اپنا ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھتا ہُوں۔

5 اب جواب نہ دُوں گا ۔ ایک بار مَیں بول چُکابلکہ دو بار ۔ پر اب آگے نہ بڑھُوں گا۔

6 تب خُداوند نے ایُّوب کو بگولے میں سے جواب دِیا :-

7 مَرد کی مانِند اب اپنی کمر کس لے۔مَیں تُجھ سے سوال کرتا ہُوں اور تُو مُجھے بتا۔

8 کیا تُو میرے اِنصاف کو بھی باطِل ٹھہرائے گا؟کیا تُو مُجھے مُجرِم ٹھہرائے گا تاکہ خُود راست ٹھہرے؟

9 یا کیا تیرا بازُو خُدا کا سا ہے؟اور کیا تُو اُ س کی سی آواز سے گرج سکتا ہے؟

10 اب اپنے کو شان و شَوکت سے آراستہ کراور عِزّت و جلال سے مُلبّس ہو جا۔

11 اپنے قہر کے سَیلابوں کو بہادےاور ہر مغرُور کو دیکھ اور ذلِیل کر۔

12 ہر مغرُور کو دیکھ اور اُسے نِیچا کراور شرِیروں کو جہاں کھڑے ہوں پامال کر دے۔

13 اُن کو اِکٹّھا مِٹّی میں چُھپا دےاور اُس پوشِیدہ مقام میں اُن کے مُنہ باندھ دے۔

14 تب مَیں بھی تیرے بارے میں مان لُوں گاکہ تیرا ہی دہنا ہاتھ تُجھے بچا سکتا ہے۔

15 اب دریائی گھوڑے کو دیکھ جِسے مَیں نے تیرےساتھ بنایا۔وہ بَیل کی طرح گھاس کھاتا ہے۔

16 دیکھ! اُ س کی طاقت اُ س کی کمر میں ہےاور اُ س کا زور اُ س کے پیٹ کے پٹّھوں میں۔

17 وہ اپنی دُم کو دیودار کی طرح ہِلاتا ہے۔اُ س کی رانوں کی نسیں باہم پَیوستہ ہیں۔

18 اُ س کی ہڈِّیاں پِیتل کے نلوں کی طرح ہیں۔اُ س کے اعضا لوہے کی بینڈوں کی مانِند ہیں۔

19 وہ خُدا کی خاص صنعت ہے۔اُ س کے خالِق ہی نے اُسے تلوار بخشی ہے۔

20 یقِیناً ٹِیلے اُ س کے لِئے خُوراک بہم پُہنچاتے ہیںجہاں مَیدان کے سب جانور کھیلتے کُودتے ہیں۔

21 وہ کنول کے درخت کے نِیچے لیٹتا ہے۔سرکنڈوں کی آڑ اور دلدل میں۔

22 کنول کے درخت اُسے اپنے سایہ کے نِیچے چُھپالیتے ہیں۔نالے کی بیدیں اُسے گھیر لیتی ہیں۔

23 دیکھ! اگر دریا میں باڑھ ہو تو وہ نہیں کانپتا۔خواہ یَرد ن اُ س کے مُنہ تک چڑھ آئے وہ بے خَوف ہے ۔

24 جب وہ چَوکس ہو تو کیا کوئی اُسے پکڑلے گایا پھندا لگا کر اُ س کی ناک کوچھیدے گا؟

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42