ایُّوب 36 URD

1 پِھر الِیہُو نے یہ بھی کہا:-

2 مُجھے ذرا اِجازت دے اور مَیں تُجھے بتاؤُں گا۔کیونکہ خُدا کی طرف سے مُجھے کُچھ اَور بھی کہنا ہے۔

3 مَیں اپنے عِلم کو دُور سے لاؤُں گااور راستی اپنے خالِق سے منسُوب کرُوں گا

4 کیونکہ فی الحقِیقت میری باتیں جُھوٹی نہیں ہیں۔وہ جو تیرے ساتھ ہے عِلم میں کامِل ہے۔

5 دیکھ! خُدا قادِر ہے اور کِسی کو حقِیر نہیں جانتا۔وہ فہم کی قُوّت میں غالِب ہے۔

6 وہ شرِیروں کی زِندگی کو برقرار نہیں رکھتابلکہ مُصِیبت زدوں کو اُن کا حق عطا کرتا ہے۔

7 وہ صادِقوں کی طرف سے اپنی آنکھیں نہیں پھیرتابلکہ اُنہیں بادشاہوں کے ساتھ ہمیشہ کے لِئے تخت پربِٹھاتا ہےاور وہ سرفراز ہوتے ہیں۔

8 اور اگر وہ بیڑیوں سے جکڑے جائیںاور مُصِیبت کی رسّیِوں سے بندھیں

9 تو وہ اُنہیں اُن کا عمل اور اُن کی تقصِیریں دِکھاتا ہےکہ اُنہوں نے گھمنڈ کِیا۔

10 وہ اُن کے کان کو تعلِیم کے لِئے کھولتا ہےاور حُکم دیتا ہے کہ وہ بدی سے باز آئیں۔

11 اگر وہ سُن لیں اور اُس کی عِبادت کریںتو اپنے دِن اِقبال مندی میںاور اپنے برس خُوشحالی میں بسر کریں گے۔

12 پر اگر نہ سُنیں تو وہ تلوار سے ہلاک ہوں گےاور جہالت میں مَریں گے۔

13 لیکن وہ جو دِل میں بے دِین ہیں غضب کو رکھچھوڑتےہیں۔جب وہ اُنہیں باندھتا ہے تو وہ مدد کے لِئے دُہائینہیں دیتے۔

14 وہ جوانی میں مَرتے ہیںاور اُن کی زِندگی لُوطِیوں کے درمِیان برباد ہوتی ہے۔

15 وہ مُصِیبت زدہ کو اُ س کی مُصِیبت سے چُھڑاتا ہےاور ظُلم میں اُن کے کان کھولتا ہے۔

16 بلکہ وہ تُجھے بھی دُکھ سے چُھٹکارا دے کراَیسی وسِیع جگہ میں جہاں تنگی نہیں ہے پُہنچا دیتااور جو کُچھ تیرے دسترخوان پر چُنا جاتا ہے وہ چِکنائیسے پُر ہوتا

17 پر تُو تو شرِیروں کے مُقدّمہ کی تائِید کرتا ہے۔اِس لِئے عدل اور اِنصاف تُجھ پر قابِض ہیں۔

18 خبردار! تیرا قہر تُجھ سے تکفِیر نہ کرائےاور فِدیہ کی فراوانی تُجھے گُمراہ نہ کرے۔

19 کیا تیرا رونا یا تیری قُوّت و توانائیاِس بات کے لِئے کافی ہیں کہ تُو دُکھ میں نہ پڑے؟

20 اُس رات کی خواہِش نہ کرجِس میں قَومیں اپنے مسکنوں سے اُٹھا لی جاتی ہیں۔

21 ہوشیار رہ! بدی کی طرف راغِب نہ ہوکیونکہ تُو نے مُصِیبت کو نہیں بلکہ اِسی کو چُنا ہے۔

22 دیکھ!خُدا اپنی قُدرت سے بڑے بڑے کام کرتا ہے ۔کَونسا اُستاد اُ س کی مانِندہے؟

23 کِس نے اُسے اُ س کا راستہ بتایا؟یا کَون کہہ سکتا ہے کہ تُو نے ناراستی کی ہے؟

24 اُ س کے کام کی بڑائی کرنا یادرکھجِس کی تعرِیف لوگ گاتے رہے ہیں۔

25 سب لوگوں نے اِس کو دیکھا ہے۔اِنسان اُسے دُور سے دیکھتا ہے۔

26 دیکھ! خُدا بزُرگ ہے اور ہم اُسے نہیں جانتے۔اُ س کے برسوں کا شُمار دریافت سے باہر ہے۔

27 کیونکہ وہ پانی کے قطروں کو اُوپر کھینچتاہےجو اُسی کے ابخرات سے مِینہ کی صُورت میں ٹپکتے ہیں

28 جِن کو افلاک اُنڈیلتےاور اِنسان پر کثرت سے برساتے ہیں۔

29 بلکہ کیا کوئی بادلوں کے پَھیلاؤاور اُ س کے شامِیانہ کی گرجوں کو سمجھ سکتاہے؟

30 دیکھ! وہ اپنے نُور کو اپنے چَوگِرد پَھیلاتا ہےاور سمُندر کی تہ کو ڈھانکتا ہے۔

31 کیونکہ اِن ہی سے وہ قَوموں کا اِنصاف کرتا ہےاور خُوراک اِفراط سے عطا فرماتا ہے۔

32 وہ بِجلی کو اپنے ہاتھوں میں لے کراُسے حُکم دیتا ہے کہ دُشمن پر گِرے۔

33 اِس کی کڑک اُسی کو خبر دیتی ہے۔چَوپائے بھی طُوفان کی آمد بتاتے ہیں۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42