ایُّوب 17 URD

1 میری جان تباہ ہو گئی ۔ میرے دِن ہو چُکے۔قبر میرے لِئے تیّار ہے۔

2 یقِیناً ہنسی اُڑانے والے میرے ساتھ ساتھ ہیںاور میری آنکھ اُن کی چھیڑ چھاڑ پر لگی رہتی ہے۔

3 ضمانت دے ۔ اپنے اور میرے بِیچ میں تُو ہی ضامِن ہو۔کَون ہے جو میرے ہاتھ پر ہاتھ مارے؟

4 کیونکہ تُو نے اِن کے دِل کو سمجھ سے روکا ہےاِس لِئے تُو اِن کو سرفراز نہ کرے گا۔

5 جو لُوٹ کی خاطِر اپنے دوستوں کو مُلزِم ٹھہراتا ہےاُس کے بچّوں کی آنکھیں بھی جاتی رہیں گی۔

6 اُس نے مُجھے لوگوں کے لِئے ضربُ المثل بنا دِیا ہےاور مَیں اَیسا ہو گیا کہ لوگ میرے مُنہ پر تُھوکیں۔

7 میری آنکھ غم کے مارے دُھندلا گئیاور میرے سب اعضا پرچھائیں کے مانِند ہیں۔

8 راستباز آدمی اِس بات سے حَیران ہوں گے۔اور معصُوم آدمی بے خُدا لوگوں کے خِلاف جوش میںآئے گا۔

9 تَو بھی صادِق اپنی راہ میں ثابِت قدم رہے گااور جِس کے ہاتھ صاف ہیں وہ زورآور ہی ہوتا جائے گا

10 پر تُم سب کے سب آتے ہو تو آؤ۔مُجھے تُمہارے درمِیان ایک بھی عقل مند آدمی نہ مِلے گا۔

11 میرے دِن ہو چُکے ۔ میرے مقصُودبلکہ میرے دِل کے ارمان مِٹ گئے۔

12 وہ رات کو دِن سے بدلتے ہیں۔وہ کہتے ہیں روشنی تارِیکی کے نزدِیک ہے۔

13 اگر مَیں اُمّید کرُوں کہ پاتال میرا گھر ہے۔اگر مَیں نے اندھیرے میں اپنا بِچَھونا بِچھا لِیاہے۔

14 اگر مَیں نے سڑاہٹ سے کہا ہے کہ تُو میرا باپ ہےاور کِیڑے سے کہ تُو میری ماں اور بہن ہے

15 تو میری اُمّید کہاں رہی؟اور جو میری اُمّید ہے اُسے کَون دیکھے گا؟

16 وہ پاتال کے پھاٹکوں تک نِیچے اُتر جائے گیجب ہم مِل کر خاک میں آرام پائیں گے ۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42