15 مَیں اپنے گھر کے رہنے والوں اور اپنی لَونڈِیوںکی نظر میں اجنبی ہُوں۔مَیں اُن کی نِگاہ میں پردیسی ہو گیا ہُوں۔
16 مَیں اپنے نَوکر کو بُلاتا ہُوں اور وہ مُجھے جوابنہیں دیتااگرچہ مَیں اپنے مُنہ سے اُس کی مِنّت کرتا ہُوں۔
17 میرا سانس میری بِیوی کے لِئے مکرُوہ ہےاور میری مِنّت میری ماں کی اَولاد کے لِئے۔
18 چھوٹے بچّے بھی مُجھے حقِیر جانتے ہیں۔جب مَیں کھڑا ہوتا ہُوں تو وہ مُجھ پر آوازہ کَستے ہیں۔
19 میرے سب ہم راز دوست مُجھ سے نفرتکرتے ہیں۔اور جِن سے مَیں مُحبّت کرتا تھا وہ میرے خِلافہوگئے ہیں۔
20 میری کھال اور میرا گوشت میری ہڈِّیوں سےچِمٹ گئے ہیںاور مَیں بال بال بچ نِکلا ہُوں۔
21 اَے میرے دوستو! مُجھ پر ترس کھاؤ ۔ ترس کھاؤ!کیونکہ خُدا کا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔