24 اُس کی دوہنِیاں دُودھ سے بھری ہیںاور اُس کی ہڈِّیوں کا گُودا تر ہے۔
25 اور کوئی اپنے جی میں کُڑھ کُڑھ کر مَرتا ہےاور کبھی سُکھ نہیں پاتا۔
26 وہ دونوں مِٹّی میں یکساں پڑ جاتے ہیںاور کِیڑے اُنہیں ڈھانک لیتے ہیں۔
27 دیکھو! مَیں تُمہارے خیالوں کو جانتا ہُوںاور اُن منصُوبوں کو بھی جو تُم بے اِنصافی سے میرےخِلاف باندھتے ہو
28 کیونکہ تُم کہتے ہو کہ امِیرکا گھر کہاں رہا ؟اور وہ خَیمہ کہاں ہے جِس میں شرِیر بستے تھے؟
29 کیا تُم نے راستہ چلنے والوں سے کبھی نہیں پُوچھا؟اور اُن کے آثار نہیں پہچانتے؟
30 کہ شرِیر آفت کے دِن کے لِئے رکھّا جاتا ہےاور غضب کے دِن تک پُہنچایا جاتا ہے؟