3 وہ اِفلاس اور قحط کے مارے دُبلے ہو گئے ہیں۔وہ وِیرانی اور سُنسانی کی تارِیکی میں خاک چاٹتے ہیں۔
4 وہ جھاڑِیوں کے پاس لونِئے کا ساگ توڑتے ہیںاور جھاؤ کی جڑیں اُن کی خُوراک ہے۔
5 وہ لوگوں کے درمِیان رگیدے گئے ہیں۔لوگ اُن کے پِیچھے اَیسے چِلاّتے ہیں جَیسے چور کے پِیچھے۔
6 اُن کو وادِیوں کے شِگافوں میںاور غاروں اور زمِین کے بھٹّوں میں رہنا پڑتا ہے۔
7 وہ جھاڑِیوں کے درمِیان رینگتےاور جھنکاڑوں کے نِیچے اِکٹّھے پڑے رہتے ہیں۔
8 وہ احمقوں بلکہ کمِینوں کی اَولاد ہیں۔وہ مُلک سے مار مار کر نِکالے گئے تھے۔
9 اور اب مَیں اُن کا گِیت بنا ہُوں۔بلکہ اُن کے لِئے ضربُ المثل ہُوں۔