16 پِھر بھلا اُس کا کیا ذِکر جو گِھنونا اور خراب ہےیعنی وہ آدمی جو بدی کو پانی کی طرح پِیتا ہے؟
17 مَیں تُجھے بتاتا ہُوں ۔ تُو میری سُناور جو مَیں نے دیکھا ہے اُس کا بیان کرُوں گا۔
18 (جِسے عقل مندوں نے اپنے باپ دادا سے سُن کربتایا ہے اور اُسے چُھپایا نہیں
19 صِرف اُن ہی کو مُلک دِیا گیا تھااور کوئی پردیسی اُن کے درمِیان نہیں آیا)۔
20 شرِیر آدمی اپنی ساری عُمر درد سے کراہتا ہے۔یعنی سب برس جو ظالِم کے لِئے رکھّے گئے ہیں۔
21 ڈراونی آوازیں اُس کے کان میں گُونجتی رہتی ہیں ۔اِقبال مندی کے وقت غارت گر اُس پر آ پڑے گا۔
22 اُسے یقِین نہیں کہ وہ اندھیرے سے باہر نِکلے گااور تلوار اُس کی مُنتظِر ہے۔