1 تب ایُّوب نے جواب دِیا:-
2 اَیسی بُہت سی باتیں مَیں سُن چُکا ہُوں۔تُم سب کے سب نِکمّے تسلّی دینے والے ہو۔
3 کیا لغو باتیں کبھی ختم ہوںگی؟تُو کَون سی بات سے جِھڑک کر جواب دیتاہے؟
4 مَیں بھی تُمہاری طرح بات بنا سکتا ہُوں۔اگر تُمہاری جان میری جان کی جگہ ہوتیتو مَیں تُمہارے خِلاف باتیں گھڑ سکتااور تُم پر اپنا سر ہِلا سکتا۔
5 بلکہ مَیں اپنی زُبان سے تُمہیں تقوِیت دیتااور میرے لبوں کی غمگُساری تُم کو تسلّی دیتی۔