1 تب بِلدد سُوخی نے جواب دِیا:-
2 تُم کب تک لفظوں کی جُستجُو میں رہوگے؟غَور کر لو ۔ پِھر ہم بولیں گے۔
3 ہم کیوں جانوروں کی مانِند سمجھے جاتےاور تُمہاری نظر میں ناپاک ٹھہرے ہیں؟
4 تُو جو اپنے قہر میں اپنے کو پھاڑتا ہےتو کیا زمِین تیرے سبب سے اُجڑ جائے گییا چٹان اپنی جگہ سے ہٹا دی جائے گی ؟
5 بلکہ شرِیر کا چراغ گُل کر دِیا جائے گااور اُس کی آگ کا شُعلہ بے نُور ہو جائے گا۔