1 تب ایُّوب نے جواب دیا:-
2 میری شِکایت آج بھی تلخ ہے۔میری مار میرے کراہنے سے بھی بھاری ہے۔
3 کاش کہ مُجھے معلُوم ہوتا کہ وہ مُجھے کہاں مِل سکتا ہےتاکہ مَیں عَین اُس کی مسند تک پُہنچ جاتا!
4 مَیں اپنا مُعاملہ اُس کے حضُور پیش کرتااور اپنا مُنہ دلِیلوں سے بھر لیتا۔
5 مَیں اُن لفظوں کو جان لیتا جِن میں وہ مُجھے جواب دیتااور جو کُچھ وہ مُجھ سے کہتا مَیں سمجھ لیتا۔