14 مَیں نے صداقت کو پہنا اور اُس سے مُلبّس ہُؤا۔میرا اِنصاف گویا جُبّہ اور عمامہ تھا۔
15 مَیں اندھوں کے لِئے آنکھیں تھااورلنگڑوں کے لِئے پاؤں۔
16 مَیں مُحتاج کا باپ تھااور مَیں اجنبی کے مُعاملہ کی بھی تحقِیق کرتا تھا۔
17 مَیں ناراست کے جبڑوں کو توڑ ڈالتااور اُس کے دانتوں سے شِکار چُھڑا لیتا تھا۔
18 تب مَیں کہتا تھا کہ مَیں اپنے آشیانہ میں مرُوں گااور مَیں اپنے دِنوں کو ریت کی طرح بے شُمار کرُوں گا۔
19 میری جڑیں پانی تک پَھیل گئی ہیںاور رات بھر اوس میری شاخوں پر رہتی ہے۔
20 میری شَوکت مُجھ میں تازہ ہےاور میری کمان میرے ہاتھ میں نئی کی جاتی ہے۔