1 اِس کے بعد ایُّوب نے اپنا مُنہ کھول کر اپنے جنم دِن پر لَعنت کی۔
2 اور ایُّوب کہنے لگا:-
3 نابُود ہو وہ دِن جِس میں مَیں پَیدا ہؤُااور وہ رات بھی جِس میں کہا گیا کہ دیکھو بیٹاہُؤا!
4 وہ دِن اندھیرا ہو جائے ۔خُدا اُوپر سے اُس کا لِحاظ نہ کرےاور نہ اُس پر روشنی پڑے!
5 اندھیرا اور مَوت کا سایہ اُس پر قابِض ہوں۔بدلی اُس پر چھائی رہےاور دِن کو تارِیک کر دینے والی چِیزیں اُسے دہشت زدہکریں۔
6 گہری تارِیکی اُس رات کو دبوچ لے ۔وہ سال کے دِنوں کے درمِیان خُوشی نہ کرنے پائےاور نہ مہِینوں کے شُمار میں آئے!
7 وہ رات بانجھ ہو جائے۔اُس میں خُوشی کی کوئی صدا نہ آئے!