1 پر اب تو وہ جو مُجھ سے کم عُمر ہیں میرا تمسخر کرتے ہیںجِن کے باپ دادا کو اپنے گلّہ کے کُتّوں کے ساتھ رکھنابھی مُجھے ناگوار تھا۔
2 بلکہ اُن کے ہاتھوں کی قُوّت مُجھے کِس بات کا فائِدہپُہنچائے گی؟وہ اَیسے آدمی ہیں جِن کی جوانی کا زور زائِل ہو گیا۔
3 وہ اِفلاس اور قحط کے مارے دُبلے ہو گئے ہیں۔وہ وِیرانی اور سُنسانی کی تارِیکی میں خاک چاٹتے ہیں۔
4 وہ جھاڑِیوں کے پاس لونِئے کا ساگ توڑتے ہیںاور جھاؤ کی جڑیں اُن کی خُوراک ہے۔
5 وہ لوگوں کے درمِیان رگیدے گئے ہیں۔لوگ اُن کے پِیچھے اَیسے چِلاّتے ہیں جَیسے چور کے پِیچھے۔