11 شِکار نہ پانے سے بُڈّھا بَبر ہلاک ہوتااور شیرنی کے بچّے تِتّربِتّر ہو جاتے ہیں۔
12 ایک بات چُپکے سے میرے پاس پُہنچائی گئی ۔اُس کی بِھنک میرے کان میں پڑی۔
13 رات کی رویتوں کے خیالوں کے درمِیانجب لوگوں کو گہری نِیند آتی ہے۔
14 مُجھے خَوف اور کپکپی نے اَیسا پکڑاکہ میری سب ہڈِّیوں کو ہِلاڈالا۔
15 تب ایک رُوح میرے سامنے سے گذُریاور میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔
16 وہ چُپ چاپ کھڑی ہو گئی پر مَیں اُس کی شکلپہچان نہ سکا ۔ایک صُورت میری آنکھوں کے سامنے تھیاور سنّاٹا تھا ۔ پِھر مَیں نے ایک آواز سُنی ۔کہ
17 کیا فانی اِنسان خُدا سے زِیادہ عادِل ہو گا؟کیا آدمی اپنے خالِق سے زِیادہ پاک ٹھہرے گا؟