27 وہ لوہے کو بُھوسا سمجھتا ہےاور پِیتل کو گلی ہُوئی لکڑی۔
28 تِیر اُسے بھگا نہیں سکتا۔فلاخن کے پتّھر اُس پر تِنکے سے ہیں۔
29 لاٹِھیاں گویا تِنکے ہیں۔وہ برچھی کے چلنے پر ہنستا ہے۔
30 اُس کے نِیچے کے حِصّے تیز ٹِھیکروں کی مانِند ہیں۔وہ کِیچڑ پر گویا ہینگا پھیرتا ہے۔
31 وہ گہراؤ کو دیگ کی طرح کھَولاتااور سمُندر کو مرہم کی مانِند بنا دیتا ہے۔
32 وہ اپنے پِیچھے چمکِیلی لِیک چھوڑتا جاتا ہے۔گہراؤ گویا سفید نظر آنے لگتا ہے۔
33 زمِین پر اُس کا نظِیر نہیںجو اَیسا بے خَوف پَیدا ہُؤا ہو۔