14 تو تُو خوابوں سے مُجھے ڈراتااور رویتوں سے مُجھے سہما دیتا ہے۔
15 یہاں تک کہ میری جان پھانسیاور مَوت کو میری اِن ہڈّیوں پر ترجِیح دیتی ہے۔
16 مُجھے اپنی جان سے نفرت ہے ۔ مَیں ہمیشہ تک زِندہرہنانہیں چاہتا۔مُجھے چھوڑ دے کیونکہ میرے دِن بُطلان ہیں۔
17 اِنسان کی بِساط ہی کیا ہے جو تُو اُسے سرفراز کرےاور اپنا دِل اُس پر لگائے
18 اور ہر صُبح اُس کی خبرلےاور ہر لمحہ اُسے آزمائے؟
19 تُو کب تک اپنی نِگاہ میری طرف سے نہیں ہٹائے گااور مُجھے اِتنی بھی مُہلت نہ دے گا کہ اپنا تُھوک نِگل لُوں؟
20 اَے بنی آدم کے ناظِر! اگر مَیں نے گُناہ کِیا ہےتوتیراکیا بِگاڑتا ہُوں؟تُو نے کیوں مُجھے اپنا نِشانہ بنا لِیا ہےیہاں تک کہ مَیں اپنے آپ پر بوجھ ہُوں؟