ایُّوب 2:7-13 URD

7 تب شَیطان خُداوند کے سامنے سے چلا گیا اور ایُّوب کو تلوے سے چاند تک درد ناک پھوڑوں سے دُکھ دِیا۔

8 اور وہ اپنے کو کُھجانے کے لِئے ایک ٹِھیکرا لے کر راکھ پر بَیٹھ گیا۔

9 تب اُس کی بِیوی اُس سے کہنے لگی کہ کیا تُو اب بھی اپنی راستی پرقائِم رہے گا؟ خُدا کی تکفِیر کر اورمَر جا۔

10 پر اُس نے اُس سے کہا کہ تُو نادان عَورتوں کی سی باتیں کرتی ہے ۔ کیا ہم خُدا کے ہاتھ سے سُکھ پائیں اوردُکھ نہ پائیں؟ اِن سب باتوں میں ایُّوب نے اپنے لبوں سے خطا نہ کی۔

11 جب ایُّوب کے تِین دوستوں تیمانی الِیفز اور سُوخی بِلدد اور نعماتی ضُوفر نے اُس ساری آفت کا حال جواُس پر آئی تھی سُنا تو وہ اپنی اپنی جگہ سے چلے اوراُنہوں نے آپس میں عہد کِیا کہ جا کر اُس کے ساتھ روئیں اور اُسے تسلّی دیں۔

12 اور جب اُنہوں نے دُور سے نِگاہ کی اور اُسے نہ پہچاناتو وہ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے اور ہر ایک نے اپنا پَیراہن چاک کِیا اور اپنے سر کے اُوپر آسمان کی طرف دُھول اُڑائی۔

13 اور وہ سات دِن اور سات رات اُس کے ساتھ زمِین پر بَیٹھے رہے اور کِسی نے اُس سے ایک بات نہ کہی کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ اُس کا غم بُہت بڑا ہے۔