19 صِرف اُن ہی کو مُلک دِیا گیا تھااور کوئی پردیسی اُن کے درمِیان نہیں آیا)۔
20 شرِیر آدمی اپنی ساری عُمر درد سے کراہتا ہے۔یعنی سب برس جو ظالِم کے لِئے رکھّے گئے ہیں۔
21 ڈراونی آوازیں اُس کے کان میں گُونجتی رہتی ہیں ۔اِقبال مندی کے وقت غارت گر اُس پر آ پڑے گا۔
22 اُسے یقِین نہیں کہ وہ اندھیرے سے باہر نِکلے گااور تلوار اُس کی مُنتظِر ہے۔
23 وہ روٹی کے لِئے مارا مارا پِھرتا ہے کہ کہاں مِلے گی ۔وہ جانتا ہے کہ اندھیرے کا دِن پاس ہی ہے۔
24 مُصِیبت اور سخت تکلِیف اُسے ڈراتی ہیں۔اَیسے بادشاہ کی طرح جو لڑائی کے لِئے تیّار ہو وہ اُسپر غالِب آتی ہیں۔
25 اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کے خِلاف اپنا ہاتھبڑھایا ہےاور قادرِ مُطلق کے خِلاف بے باکی کرتا ہے۔