1 مِصر کی بابت بارِ نبُوّت۔دیکھو خُداوند ایک تیزرَو بادل پر سوار ہو کر مِصر میں آتا ہے اور مِصر کے بُت اُس کے حضُور لرزان ہوں گے اور مِصر کا دِل پِگھل جائے گا۔
2 اور مَیں مِصریوں کو آپس میں مُخالِف کر دُوں گا ۔اُن میں ہر ایک اپنے بھائی سے اور ہر ایک اپنے ہمسایہ سے لڑے گا ۔ شہر شہر سے اور صُوبہ صُوبہ سے۔
3 اور مِصر کی رُوح افسُردہ ہو جائے گی اور مَیں اُس کے منصُوبہ کو فنا کرُوں گا اور وہ بُتوں اور افسُوں گروں اور جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں کی تلاش کریں گے۔
4 پر مَیں مِصریوں کو ایک سِتم گر حاکِم کے قابُو میں کر دُوں گا اور زبردست بادشاہ اُن پر سلطنت کرے گا ۔ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہے۔
5 اور دریا کا پانی سُوکھ جائے گا اور ندی خُشک اور خالی ہو جائے گی۔
6 اور نالے بدبُو ہو جائیں گے اور مِصر کی نہریں خالی ہوں گی اور سُوکھ جائیں گی اور بید اور نَے مُرجھا جائیں گے۔
7 دریائے نِیل کے کنارہ کی چراگاہیں اور وہ سب چِیزیں جو اُس کے آس پاس بوئی جاتی ہیں مُرجھا جائیں گی اور بِالکُل نیست و نابُود ہو جائیں گی۔
8 تب ماہی گِیر ماتم کریں گے اور وہ سب جو دریا میں شست ڈالتے ہیں غمگِین ہوں گے اور پانی میں جال ڈالنے والے نِہایت بیتاب ہو جائیں گے۔
9 اور سَن جھاڑنے اور کتان بُننے والے گھبرا جائیں گے۔
10 ہاں اُس کے ارکان شِکستہ اور تمام مزدُور رنجِیدہ خاطِرہوں گے۔
11 ضُعن کے شاہزادے بِالکُل احمق ہیں ۔ فِرعو ن کے سب سے دانِش مند مُشِیروں کی مشوَرت وحشیانہ ٹھہری ۔ پس تُم کیونکر فِرعو ن سے کہتے ہو کہ مَیں دانِش مندوں کا فرزند اور شاہانِ قدِیم کی نسل ہُوں؟۔
12 اب تیرے دانِشور کہاں ہیں؟ وہ تُجھے خبر دیں اگر وہ جانتے ہوں کہ ربُّ الافواج نے مِصر کے حق میں کیا اِرادہ کِیا ہے۔
13 ضُعن کے شاہزادے احمق بن گئے ہیں ۔ نُوف کے شاہزادوں نے فریب کھایا اور جِن پر مِصری قبائِل کا بھروسا تھااُن ہی نے اُن کو گُمراہ کِیا۔
14 خُداوند نے کجرَوی کی رُوح اُن میں ڈال دی ہے اور اُنہوں نے مِصریوں کو اُن کے سب کاموں میں اُس متوالے کی طرح بھٹکایا جو قَے کرتے ہُوئے ڈگمگاتا ہے۔
15 اور مِصریوں کا کوئی کام نہ ہو گا جو سر یا دُم یا خاص و عام کر سکے۔
16 اُس وقت ربُّ الافواج کے ہاتھ چلانے سے جو وہ مِصر پر چلائے گا مِصری عَورتوں کی مانِند ہو جائیں گے اورہَیبت زدہ اور ہِراسان ہوں گے۔
17 تب یہُودا ہ کا مُلک مِصر کے لِئے دہشت ناک ہو گا۔ ہر ایک جِس سے اُس کا ذِکر ہو خَوف کھائے گا ۔ اُس اِرادہ کے سبب سے جو ربُّ الافواج نے اُن کے خِلاف کر رکھّا ہے۔
18 اُس روز مُلکِ مِصر میں پانچ شہر ہوں گے جو کنعانی زُبان بولیں گے اور ربُّ الافواج کی قَسم کھائیں گے ۔ اُن میں سے ایک کا نام شہرِ آفتاب ہو گا۔
19 اُس وقت مُلکِ مِصر کے وسط میں خُداوند کا ایک مذبح اور اُس کی سرحد پر خُداوند کا ایک سُتُون ہو گا۔
20 اور وہ مُلکِ مِصر میں ربُّ الافواج کے لِئے نِشان اور گواہ ہو گا اِس لِئے کہ وہ سِتم گروں کے ظُلم سے خُداوندسے فریاد کریں گے اور وہ اُن کے لِئے رہائی دینے والا اورحامی بھیجے گا اور وہ اُن کو رہائی دے گا۔
21 اور خُداوند اپنے آپ کو مِصریوں پر ظاہِر کرے گا اوراُس وقت مِصری خُداوند کو پہچانیں گے اور ذبِیحے اور ہدئے گُذرانیں گے ہاں وہ خُداوند کے لِئے مَنّت مانیں گے اور ادا کریں گے۔
22 اور خُداوند مِصریوں کو مارے گا۔ مارے گا اور شِفا بخشے گا اور وہ خُداوند کی طرف رجُوع لائیں گے اور وہ اُن کی دُعا سُنے گا اور اُن کو صِحت بخشے گا۔
23 اُس وقت مِصر سے اسُور تک ایک شاہراہ ہو گی اوراسُوری مِصر میں آئیں گے اور مِصری اسُور کو جائیں گے ۔ اور مِصری اسُوریوں کے ساتھ مِل کر عِبادت کریں گے۔
24 تب اِسرائیل مِصر اور اسُور کے ساتھ تِیسرا ہوگا اور رُویِ زمِین پر برکت کا باعِث ٹھہرے گا۔
25 کیونکہ ربُّ الافواج اُن کو برکت بخشے گا اور فرمائے گامُبارک ہو مِصر میری اُمّت اسُور میرے ہاتھ کی صنعت اور اِسرائیل میری مِیراث۔ برہنہ نبی کا نِشان