1 خُداوند فرماتا ہے اُن باغی لڑکوں پر افسوس جو اَیسی تدبِیر کرتے ہیں جو میری طرف سے نہیں اور عہد و پَیمان کرتے ہیں جو میری رُوح کی ہِدایت سے نہیں تاکہ گُناہ پر گُناہ کریں۔
2 وہ مُجھ سے پُوچھے بغیر مِصر کو جاتے ہیں تاکہ فِرعو ن کے پاس پناہ لیں اور مِصر کے سایہ میں امن سے رہیں۔
3 لیکن فِرعو ن کی حِمایت تُمہارے لِئے خجالت ہو گی اورمِصر کے سایہ میں پناہ لینا تُمہارے واسطے رُسوائی ہوگا۔
4 کیونکہ اُس کے سردار ضُعن میں ہیں اور اُس کے ایلچی حنِیس میں جا پُہنچے۔
5 وہ اُس قَوم سے جو اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچا سکے اور مدد و یاری نہیں بلکہ خجالت اور ملامت کا باعِث ہوشرمِندہ ہوں گے۔
6 جنُوب کے جانوروں کی بابت بارِ نبُوّت ۔دُکھ اور مُصِیبت کی سرزمِین میں جہاں سے نر و مادہ شیرِ بَبر اور افعی اور اُڑنے والے آتشی سانپ آتے ہیں وہ اپنی دَولت گدھوں کی پِیٹھ پر اور اپنے خزانے اُو نٹوں کے کوہان پر لاد کر اُس قَوم کے پاس لے جاتے ہیں جِس سے اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچے گا۔
7 کیونکہ مِصریوں کی کُمک باطِل اور بے فائِدہ ہو گی اِسی سبب سے مَیں نے اُسے رہب کہا جو سُست بَیٹھی ہے۔
8 اب جا کر اُن کے سامنے اِسے تختی پر لِکھ اور کِتاب میں قَلم بند کر تاکہ آیندہ ابدُالآباد تک قائِم رہے۔
9 کیونکہ یہ باغی لوگ اور جُھوٹے فرزند ہیں جو خُداوندکی شرِیعت کو سُننے سے اِنکار کرتے ہیں۔
10 جو غَیب بِینوں سے کہتے ہیں غَیب بِینی نہ کرو اورنبِیوں سے کہ ہم پر سچّی نُبُوّتیں ظاہِر نہ کرو ۔ ہم کو خُوش گوار باتیں سُناؤ اور ہم سے جُھوٹی نبُوّت کرو۔
11 راہ سے باہر جاؤ ۔ راستہ سے برگشتہ ہو اور اِسرائیل کے قُدُّوس کو ہمارے درمِیان سے مَوقُوف کرو۔
12 پس اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُم اِس کلام کو حقِیر جانتے اور ظُلم اور کج روی پر بھروسارکھتے اور اُسی پر قائِم ہو۔
13 اِس لِئے یہ بدکرداری تُمہارے لِئے اَیسی ہو گی جَیسی پھٹی ہُوئی دِیوار جو گِرا چاہتی ہے ۔ اُونچی اُبھری ہُوئی دِیوار جِس کا گِرنا ناگہان ایک دم میں ہو۔
14 وہ اِسے کُمہار کے برتن کی طرح توڑ ڈالے گا۔ اِسے بے دریغ چکنا چُور کرے گا چُنانچہ اِس کے ٹُکڑوں میں ایک ٹِھیکرابھی نہ مِلے گا جِس میں چُولھے پر سے آگ اُٹھائی جائے یا حَوض سے پانی لِیا جائے۔
15 کیونکہ خُداوند یہووا ہ اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے کہ واپس آنے اور خاموش بَیٹھنے میں تُمہاری سلامتی ہے۔ خاموشی اور توکُّل میں تُمہاری قُوّت ہے پر تُم نے یہ نہ چاہا۔
16 تُم نے کہا نہیں ہم تو گھوڑوں پر چڑھ کر بھاگیں گے ۔اِس لِئے تُم بھاگو گے اور کہا ہم تیز رفتار جانوروں پرسوار ہوں گے پس تُمہارا پِیچھا کرنے والے تیز رفتار ہوں گے۔
17 ایک کی جِھڑکی سے ایک ہزار بھاگیں گے ۔ پانچ کی جِھڑکی سے تُم اَیسا بھاگو گے کہ تُم اُس علامت کی مانِند جوپہاڑ کی چوٹی پر اور اُس نِشان کی مانِند جو کوہ پر نصب کِیا گیا ہو رہ جاؤ گے۔
18 تَو بھی خُداوند تُم پر مِہربانی کرنے کے لِئے اِنتظارکرے گاا اور تُم پر رحم کرنے لِئے بُلند ہو گا کیونکہ خُداوندعادِل خُدا ہے ۔ مُبارک ہیں وہ سب جو اُس کا اِنتظار کرتے ہیں۔
19 کیونکہ اَے صِیُّونی قَوم! جو یروشلیِم میں بسے گی تُو پِھر نہ روئے گی ۔ وہ تیری فریاد کی آواز سُن کر یقِیناًتُجھ پر رحم فرمائے گا۔ وہ سُنتے ہی تُجھے جواب دے گا۔
20 اور اگرچہ خُداوند تُجھ کو تنگی کی روٹی اور مُصِیبت کا پانی دیتا ہے تَو بھی تیرا مُعلِّم پِھر تُجھ سے رُوپوش نہ ہو گا بلکہ تیری آنکھیں اُس کو دیکھیں گی۔
21 اور جب تُو دہنی یا بائِیں طرف مُڑے تو تیرے کان تیرے پِیچھے سے یہ آواز سُنیں گے کہ راہ یِہی ہے اِس پر چل۔
22 اُس وقت تُو اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں پر مڑھی ہُوئی چاندی اور ڈھالے ہُوئے بُتوں پر چڑھے ہُوئے سونے کو ناپاک کرے گا ۔ تُو اُسے حَیض کے لتّہ کی مانِند پھینک دے گا۔ تُو اُسے کہے گا نِکل دُور ہو۔
23 تب وہ تیرے بِیج کے لِئے جو تُو زمِین میں بوئے بارِش بھیجے گا اور زمِین کی افزایش کی روٹی کا غلّہ عُمدہ اورکثرت سے ہو گا ۔ اُس وقت تیرے جانور وسِیع چراگاہوں میںچریں گے۔
24 اور بَیل اور جوان گدھے جِن سے زمِین جوتی جاتی ہے لذِیذ چارا کھائیں گے جو بیلچہ اور چھاج سے پھٹکا گیاہو۔
25 اور جب بُرج گِر جائیں گے اور بڑی خُون ریزی ہو گی توہر ایک اُونچے پہاڑ اور بُلند ٹِیلے پر چشمے اور پانی کی ندیاں ہوں گی۔
26 اور جِس وقت خُداوند اپنے لوگوں کی شِکستگی کو درُست کرے گا اور اُن کے زخموں کو اچّھا کرے گا تو چاند کی چاندنی اَیسی ہو گی جَیسی سُورج کی روشنی اور سُورج کی روشنی سات گُنی بلکہ سات دِن کی رَوشنی کے برابر ہو گی۔
27 دیکھو خُداوند دُور سے چلا آتا ہے ۔ اُس کا غضب بھڑکااور دُھوئیں کا بادل اُٹھا! اُس کے لب قہر آلُودہ اوراُس کی زُبان بھسم کرنے والی آگ کی مانِند ہے۔
28 اُس کا دَم ندی کے سَیلاب کی مانِند ہے جو گردن تک پُہنچ جائے ۔ وہ قَوموں کو ہلاکت کے چھاج میں پھٹکے گااور لوگوں کے جبڑوں میں لگام ڈالے گا تاکہ اُن کو گُمراہ کرے۔
29 تب تُم گِیت گاؤ گے جَیسے اُس رات گاتے ہو جب مُقدّس عِید مناتے ہو اور دِل کی اَیسی خُوشی ہو گی جَیسی اُس شخص کی جو بانسری لِئے ہُوئے خِرامان ہو کہ خُداوندکے پہاڑ میں اِسرائیل کی چٹان کے پاس جائے۔
30 کیونکہ خُداوند اپنی جلالی آواز سُنائے گا اور اپنے قہرکی شِدّت اور آتشِ سوزان کے شُعلے اور سَیلاب اور آندھی اور اولوں کے ساتھ اپنا بازُو نِیچے لائے گا۔
31 ہاں خُداوند کی آواز ہی سے اسُور تباہ ہو جائے گا۔ وہ اُسے لٹھ سے مارے گا۔
32 اور اُس قضا کے لٹھ کی ہر ایک ضرب جو خُداوند اُس پرلگائے گا دف اور بربط کے ساتھ ہو گی اور وہ اُس سے سخت لڑائی لڑے گا۔
33 کیونکہ تُوفت مُدّت سے تیّار کِیا گیا ہاں وہ بادشاہ کے لِئے گہرا اور وسِیع بنایا گیا ہے ۔ اُس کا ڈھیر آگ اور بُہت سا اِیندھن ہے اور خُداوند کی سانس گندھک کے سَیلاب کی مانِند اُس کو سُلگاتی ہے۔ خُداوندیروشلیِم کی حِفاظت کرے گا