1 صُور کی بابت بارِ نبُوّت۔اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ وہ اُجڑگیا وہاں کوئی گھر اور کوئی داخِل ہونے کی جگہ نہیں ۔ کِتّیم کی زمِین سے اُن کو یہ خبر پُہنچی ہے۔
2 اَے ساحِل کے باشِندو جِن کو صَیدانی سَوداگروں نے جو سمُندر کے پار آتے جاتے ہیں مالا مال کر دِیا ہے خاموش رہو۔
3 سمُندر کے پار سے سِیحور کا غلّہ اور وادیِ نِیل کی فصل اُس کی آمدنی تھی ۔ سو وہ قَوموں کی تِجارت گاہ بنا۔
4 اَے صَیدا تُو شرما کیونکہ سمُندر نے کہا ہے سمُندرکی گڑھی نے کہا مُجھے دردِ زِہ نہیں لگا اور مَیں نے بچّے نہیں جنے ۔ مَیں جوانوں کو نہیں پالتی اور کُنواریوں کی پرورِش نہیں کرتی ہُوں۔
5 جب اہلِ مِصر کو یہ خبر پُہنچے گی تو وہ صُور کی خبرسے بُہت غمگِین ہوں گے۔
6 اَے ساحِل کے باشِندو تُم زار زار روتے ہُوئے ترسِیس کو چلے جاؤ۔
7 کیا یہ تُمہاری شادمان بستی ہے جِس کی ہستی قدِیم سے ہے؟ اُسی کے پاؤں اُسے دُور دُور لے جاتے ہیں کہ پردیس میں رہے۔
8 کِس نے یہ منصُوبہ صُور کے خِلاف باندھا جو تاج بخش ہے ۔ جِس کے سَوداگر اُمرا اور جِس کے بیوپاری دُنیا بھرکے عِزّت دار ہیں؟۔
9 ربُّ الافواج نے یہ اِرادہ کِیا ہے کہ ساری حشمت کے گھمنڈ کو نیست کرے اور دُنیا بھر کے عِزّت داروں کو ذلِیل کرے۔
10 اَے دُخترِ ترسِیس ! دریایِ نِیل کی طرح اپنی سرزمِین پر پَھیل جا۔ اب کوئی بند باقی نہیں رہا۔
11 اُس نے سمُندر پر اپنا ہاتھ بڑھایا ۔ اُس نے مملکتوں کو ہِلا دِیا ۔ خُداوند نے کنعا ن کے حق میں حُکم کِیاہے کہ اُس کے قلعے مِسمار کِئے جائیں۔
12 اور اُس نے کہا اَے مظلُوم کُنواری دُخترِ صَیدا !تُو پِھر کبھی فخر نہ کرے گی ۔ اُٹھ کِتّیِم میں چلی جا ۔ تُجھے وہاں بھی چَین نہ مِلے گا۔
13 کسدیوں کے مُلک کو دیکھ ۔ یہ قَوم مَوجُود نہ تھی۔ اسُور نے اُسے بیابان کے رہنے والوں کا حِصّہ ٹھہرایا۔ اُنہوں نے اپنے بُرج بنائے ۔ اُنہوں نے اُس کے محلّ غارت کِئے اور اُسے وِیران کِیا۔
14 اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ تُمہاراقلعہ اُجاڑا گیا۔
15 اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ صُور کِسی بادشاہ کے ایّام کے مُطابِق ستّر برس تک فراموش ہو جائے گا اور ستّر برس کے بعد صُور کی حالت فاحِشہ کے گِیت کے مُطابِق ہو گی۔
16 اَے فاحِشہ! تُو جو فراموش ہو گئی ہے بربط اُٹھا لےاور شہر میں پِھرا کر ۔راگ کو چھیڑ اور بُہت سی غزلیں گا کہ لوگ تُجھے یادکریں۔
17 اور ستّر برس کے بعد یُوں ہو گا کہ خُداوند صُور کی خبر لے گا اور وہ اُجرت پر جائے گی اور رُویِ زمِین پر کی تمام مملکتوں سے بدکاری کرے گی۔
18 لیکن اُس کی تِجارت اور اُس کی اُجرت خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو گی اور اُس کا مال نہ ذخِیرہ کِیا جائے گا اورنہ جمع رہے گا بلکہ اُس کی تِجارت کا حاصِل اُن کے لِئے ہو گا جو خُداوند کے حضُور رہتے ہیں کہ کھا کر سیرہوں اور نفِیس پوشاک پہنیں۔