یسعیاہ 64 URD

1 کاشکہ تُو آسمان کو پھاڑے اور اُتر آئے کہ تیرے حضُور میں پہاڑ لرزِش کھائیں۔

2 جِس طرح آگ سُوکھی ڈالِیوں کو جلاتی ہے اور پانی آگ سے جوش مارتا ہے تاکہ تیرا نام تیرے مُخالِفوں میں مشہُور ہو اور قَومیں تیرے حضُور میں لرزان ہوں!۔

3 جِس وقت تُو نے مُہِیب کام کِئے جِن کے ہم مُنتظِر نہ تھے تُو اُتر آیا اور پہاڑ تیرے حضُور کانپ گئے۔

4 کیونکہ اِبتدا ہی سے نہ کِسی نے سُنا نہ کِسی کے کان تک پُہنچا اور نہ آنکھوں نے تیرے سِوا اَیسے خُدا کو دیکھا جو اپنے اِنتظار کرنے والے کے لِئے کُچھ کر دِکھائے۔

5 تُو اُس سے مِلتا ہے جو خُوشی سے صداقت کے کام کرتاہے اور اُن سے جو تیری راہوں میں تُجھے یاد رکھتے ہیں ۔ دیکھ تُو غضب ناک ہُؤا کیونکہ ہم نے گُناہ کِیا اورمُدّت تک اُسی میں رہے ۔ کیا ہم نجات پائیں گے؟۔

6 اور ہم تو سب کے سب اَیسے ہیں جَیسے ناپاک چِیز اور ہماری تمام راست بازی ناپاک لِباس کی مانِند ہے اور ہم سب پتّے کی طرح کُملا جاتے ہیں اور ہماری بدکرداری آندھی کی مانِند ہم کو اُڑا لے جاتی ہے۔

7 اور کوئی نہیں جو تیرا نام لے ۔ جو اپنے آپ کو آمادہ کرے کہ تُجھ سے لِپٹا رہے کیونکہ ہماری بدکرداری کے سبب سے تُو ہم سے رُوپوش ہُؤا اور ہم کو پِگھلا ڈالا۔

8 تَو بھی اَے خُداوند! تُو ہمارا باپ ہے ۔ ہم مِٹّی ہیں اور تُو ہمارا کُمہار ہے اور ہم سب کے سب تیری دستکاری ہیں۔

9 اَے خُداوند! غضبناک نہ ہو اور بدکرداری کو ہمیشہ تک یاد نہ رکھ ۔ دیکھ ہم تیری مِنّت کرتے ہیں ۔ ہم سب تیرے لوگ ہیں۔

10 تیرے پاک شہر بیابان بن گئے ۔ صِیُّون سُنسان اور یروشلیِم وِیران ہے۔

11 ہمارا خُوش نُما مَقدِس جِس میں ہمارے باپ دادا تیری سِتایش کرتے تھے آگ سے جلایا گیا اور ہماری نفِیس چِیزیں برباد ہو گئِیں۔

12 اَے خُداوند! کیا تُو اِس پر بھی اپنے آپ کو روکے گا؟کیا تُو خاموش رہے گا اور ہم کو یُوں بدحال کرے گا؟۔