5 وہ افعی کے انڈے سیتے اور مکڑی کا جالا تنتے ہیں۔ جو اُن کے انڈوں میں سے کُچھ کھائے مَر جائے گا اور جو اُن میں سے توڑا جائے اُس سے افعی نِِکلے گا۔
6 اُن کے جالے سے پوشاک نہیں بنے گی ۔ وہ اپنی دست کاری سے مُلبّس نہ ہوں گے ۔ اُن کے اعمال بدکرداری کے ہیں اورظُلم کا کام اُن کے ہاتھوں میں ہے۔
7 اُن کے پاؤں بدی کی طرف دَوڑتے ہیں اور وہ بے گُناہ کا خُون بہانے کے لِئے جلدی کرتے ہیں ۔ اُن کے خیالات بدکرداری کے ہیں ۔ تباہی اور ہلاکت اُن کی راہوں میں ہے۔
8 وہ سلامتی کا راستہ نہیں جانتے اور اُن کی روِش میں اِنصاف نہیں ۔ وہ اپنے لِئے ٹیڑھی راہ بناتے ہیں ۔ جوکوئی اُس میں جائے گا سلامتی کو نہ دیکھے گا۔
9 اِس لِئے اِنصاف ہم سے دُور ہے اور صداقت ہمارے نزدِیک نہیں آتی ۔ ہم نُور کا اِنتظار کرتے ہیں پر دیکھو تارِیکی ہے اور رَوشنی کا پر اندھیرے میں چلتے ہیں۔
10 ہم دِیوار کو اندھے کی طرح ٹٹولتے ہیں ۔ ہاں یُوں ٹٹولتے ہیں کہ گویا ہماری آنکھیں نہیں ۔ ہم دوپہر کو یُوں ٹھوکرکھاتے ہیں گویا رات ہو گئی ۔ ہم تندرُستوں کے درمِیان گویا مُردہ ہیں۔
11 ہم سب کے سب رِیچھوں کی مانِند غُرّاتے ہیں اور کبُوتروں کی طرح کُڑھتے ہیں ۔ ہم اِنصاف کی راہ تکتے ہیں پر وہ کہِیں نہیں اور نجات کے مُنتظِر ہیں پر وہ ہم سے دُورہے۔