1 رویا کی وادی کی بابت بارِ نبُوّت۔اب تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم سب کے سب کوٹھوں پر چڑھ گئے؟۔
2 اَے پُر شور اور غَوغائی شہر! اَے شادمان بستی!تیرے مقتُول نہ تلوار سے قتل ہُوئے اور نہ لڑائی میں مارے گئے۔
3 تیرے سب سردار اِکٹّھے بھاگ نِکلے ۔ اُن کو تِیر اندازوں نے اسِیر کر لِیا جِتنے تُجھ میں پائے گئے سب کے سب بلکہ وہ بھی جو دُور سے بھاگ گئے تھے اسِیر کِئے گئے ہیں۔
4 اِسی لِئے مَیں نے کہا میری طرف مت دیکھو کیونکہ مَیں زار زار روؤں گا ۔ میری تسلّی کی فِکر مت کرو کیونکہ میری دُخترِ قَوم برباد ہو گئی۔
5 کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کی طرف سے رویا کی وادی میں یہ دُکھ اور پامالی و بے قراری اور دِیواروں کو گِرانے اور پہاڑوں تک فریاد پُہنچانے کا دِن ہے۔