9 اِس لِئے اِنصاف ہم سے دُور ہے اور صداقت ہمارے نزدِیک نہیں آتی ۔ ہم نُور کا اِنتظار کرتے ہیں پر دیکھو تارِیکی ہے اور رَوشنی کا پر اندھیرے میں چلتے ہیں۔
10 ہم دِیوار کو اندھے کی طرح ٹٹولتے ہیں ۔ ہاں یُوں ٹٹولتے ہیں کہ گویا ہماری آنکھیں نہیں ۔ ہم دوپہر کو یُوں ٹھوکرکھاتے ہیں گویا رات ہو گئی ۔ ہم تندرُستوں کے درمِیان گویا مُردہ ہیں۔
11 ہم سب کے سب رِیچھوں کی مانِند غُرّاتے ہیں اور کبُوتروں کی طرح کُڑھتے ہیں ۔ ہم اِنصاف کی راہ تکتے ہیں پر وہ کہِیں نہیں اور نجات کے مُنتظِر ہیں پر وہ ہم سے دُورہے۔
12 کیونکہ ہماری خطائیں تیرے حضُور بُہت ہیں اور ہمارے گُناہ ہم پر گواہی دیتے ہیں کیونکہ ہماری خطائیں ہمارے ساتھ ہیں ۔ اور ہم اپنی بدکرداری کو جانتے ہیں۔
13 کہ ہم نے خطا کی ۔ خُداوند کا اِنکار کِیا اور اپنے خُدا کی پَیروی سے برگشتہ ہو گئے ۔ ہم نے ظُلم اور سرکشی کی باتیں کِیں اور دِل میں باطِل تصوُّر کر کے دروغ گوئی کی۔
14 عدالت ہٹائی گئی اور اِنصاف دُور کھڑا ہو رہا ۔ صداقت بازار میں گِر پڑی اور راستی داخِل نہیں ہو سکتی۔
15 ہاں راستی گُم ہو گئی اور وہ جو بدی سے بھاگتا ہے شِکارہو جاتا ہے ۔خُداوند نے یہ دیکھا اور اُس کی نظر میں بُرا معلُوم ہُؤا کہ عدالت جاتی رہی۔