18 بلکہ تُم میری اِس نئی خِلقت سے ابدی خُوشی اور شادمانی کرو کیونکہ دیکھو مَیں یروشلیِم کو خُوشی اور اُس کے لوگوں کو خُرّمی بناؤُں گا۔
19 اور مَیں یروشلیِم سے خُوش اور اپنے لوگوں سے مسرُور ہُوں گا اور اُس میں رونے کی صدا اور نالہ کی آواز پِھرکبھی سُنائی نہ دے گی۔
20 پِھر کبھی وہاں کوئی اَیسا لڑکا نہ ہو گا جو کم عُمر رہے اور نہ کوئی اَیسا بُوڑھا جو اپنی عُمر پُوری نہ کرے کیونکہ لڑکا سَو برس کا ہو کر مَرے گا اور جو گُنہگارسَو برس کا ہو جائے ملعُون ہو گا۔
21 وہ گھر بنائیں گے اور اُن میں بسیں گے۔ وہ تاکِستان لگائیں گے اور اُن کے میوے کھائیں گے۔
22 نہ کہ وہ بنائیں اور دُوسرا بسے ۔ وہ لگائیں اور دُوسراکھائے کیونکہ میرے بندوں کے ایّام درخت کے ایّام کی مانِند ہوں گے اور میرے برگُزِیدے اپنے ہاتھوں کے کام سے مُدّتوں تک فائِدہ اُٹھائیں گے۔
23 اُن کی مِحنت بے سُود نہ ہو گی اور اُن کی اَولاد ناگہان ہلاک نہ ہو گی کیونکہ وہ اپنی اَولاد سمیت خُداوند کے مُبارک لوگوں کی نسل ہیں۔
24 اور یُوں ہو گا کہ مَیں اُن کے پُکارنے سے پہلے جواب دُوں گا اور وہ ہنُوز کہہ نہ چُکیں گے کہ مَیں سُن لُوں گا۔