10 اَے بے پروا عَورتو! سال سے کُچھ زِیادہ عرصہ میں تُم بے آرام ہو جاؤ گی کیونکہ انگُور کی فصل جاتی رہے گی۔ پَھل جمع کرنے کی نَوبت نہ آئے گی۔
11 اَے عَورتو تُم جو آرام میں ہو تھرتھراؤ! اَے بے پرواؤ! مُضطرِب ہو ۔ کپڑے اُتار کر برہنہ ہو جاؤ ۔ کمر پر ٹاٹ باندھو۔
12 وہ دِل پذِیر کھیتوں اور میوہ دار تاکوں کے لِئے چھاتی پِیٹیں گی۔
13 میرے لوگوں کی سرزمِین میں کانٹے اور جھاڑِیاں ہوں گی بلکہ خُوش وقت شہر کے تمام شادمان گھروں میں بھی۔
14 کیونکہ قصر خالی ہو جائے گا اور آباد شہر ترک کِیا جائے گا۔ عوفل اور دِیدبانی کا بُرج ہمیشہ تک ماند بن کر گورخروں کی آرام گاہیں اور گلّوں کی چراگاہیں ہوں گے۔
15 تاوقتیکہ عالِم بالا سے ہم پر رُوح نازِل نہ ہو اوربیابان شاداب مَیدان نہ بنے اور شاداب مَیدان جنگل نہ گِنا جائے۔
16 تب بیابان میں عدل بسے گا اور صداقت شاداب مَیدان میں رہا کرے گی۔