یسعیاہ 51:13-19 URD

13 اور خُداوند اپنے خالِق کو بُھول گیا ہےجِس نے آسمان کو تانااور زمِین کی بُنیاد ڈالیاور تُو ہر وقت ظالِم کے جوش و خروش سےکہ گویا وہ ہلاک کرنے کو تیّار ہے ڈرتا ہے؟پر ظالِم کا جوش و خروش کہاں ہے؟۔

14 جلاوطن اسِیر جلدی سے آزاد کِیا جائے گا ۔وہ غار میں نہ مَرے گا اور اُس کی روٹی کم نہ ہو گی۔

15 کیونکہ مَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں جو مَوجزنسمُندرکو تھما دیتا ہُوں ۔میرا نام ربُّ الافواج ہے۔

16 اور مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈالااور تُجھے اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چُھپا رکھّاتاکہ افلاک کو برپاکرُوں اور زمِین کی بُنیاد ڈالُوںاور اہلِ صِیُّون سے کہُوں کہ تُم میرے لوگ ہو۔

17 جاگ جاگ! اُٹھ اَے یروشلیِم !تُو نے خُداوند کے ہاتھ سے اُس کے غضب کاپِیالہ پِیا ۔تُو نے ڈگمگانے کا جام تلچھٹ سمیت پی لِیا۔

18 اُن سب بیٹوں میں جو اُس سے پَیدا ہُوئے کوئینہیں جو اُس کا رہنُما ہو اور اُن سب بیٹوں میںجِن کو اُس نے پالاایک بھی نہیں جو اُس کا ہاتھ پکڑے۔

19 یہ دو حادثے تُجھ پر آ پڑے ۔ کَون تیرا غم خوارہوگا؟وِیرانی اور ہلاکت ۔ کال اور تلوار ۔ مَیں کیونکرتُجھے تسلّی دُوں؟۔