زبُو 19 URD

مخلُوقات میں خُدا کا جلال

1 آسمان خُدا کا جلال ظاہِر کرتا ہےاور فضا اُس کی دست کاری دِکھاتی ہے۔

2 دِن سے دِن بات کرتا ہےاور رات کو رات حِکمت سِکھاتی ہے۔

3 نہ بولنا ہے نہ کلام۔نہ اُن کی آواز سنائی دیتی ہے۔

4 اُن کا سُر ساری زمِین پراور اُن کاکلام دُنیا کی اِنتہا تک پُہنچاہے۔اُس نے آفتاب کے لِئے اُن میں خَیمہ لگایاہے

5 جو دُلہے کی مانِند اپنے خلوت خانہ سے نِکلتا ہےاور پہلوان کی طرح اپنی دَوڑ میں دَوڑنے کوخُوش ہے۔

6 وہ آسمان کی اِنتہا سے نِکلتا ہےاور اُس کی گشت اُس کے کناروں تک ہوتی ہےاور اُس کی حرارت سے کوئی چِیز بے بہرہ نہیں۔

خُداوند کی شرِیعت

7 خُداوند کی شرِیعت کامِل ہے ۔ وہ جان کو بحالکرتی ہے۔خُداوند کی شہادت برحق ہے ۔ نادان کو دانِش بخشتی ہے ۔

8 خُداوند کے قوانِین راست ہیں ۔ وہ دِل کو فرحتپُہنچاتے ہیں ۔خُداوند کا حُکم بے عَیب ہے ۔ وہ آنکھوں کو رَوشنکرتا ہے ۔

9 خُداوند کا خَوف پاک ہے ۔ وہ ابد تک قائِم رہتا ہے ۔خُداوند کے احکام برحق اور بالکُل راست ہیں۔

10 وہ سونے سے بلکہ بُہت کُندن سے زِیادہ پسندِیدہ ہیں۔وہ شہد سے بلکہ چھتّے کے ٹپکوں سے بھی شِیرِین ہیں۔

11 نیز اُن سے تیرے بندے کو آگاہی مِلتی ہے ۔اُن کو ماننے کا اجر بڑا ہے۔

12 کَون اپنی بُھول چُوک کو جان سکتا ہے؟تُو مُجھے پوشِیدہ عَیبوں سے پاک کر۔

13 تُو اپنے بندے کو بے باکی کے گُناہوں سے بھیباز رکھ۔وہ مُجھ پر غالِب نہ آئِیں تو مَیں کامِل ہُوں گا ۔اور بڑے گُناہ سے بچا رہُوں گا۔

14 میرے مُنہ کا کلام اور میرے دِل کا خیال تیرےحضُور مقبُول ٹھہرے ۔اَے خُداوند! اَے میری چٹان اور میرے فِدیہ دینے والے!