زبُو 41 URD

بِیماری میں فریاد

1 مُبارک ہے وہ جو غرِیب کا خیال رکھتا ہے۔خُداوندمُصِیبت کے دِن اُسے چُھڑائے گا۔

2 خُداوند اُسے محفُوظ اورجِیتا رکھّے گا اور وہ زمِینپر مُبارک ہو گا۔تُو اُسے اُس کے دُشمنوں کی مرضی پر نہ چھوڑ۔

3 خُداوند اُسے بِیماری کے بِستر پر سنبھا لے گا۔تُو اُس کی بِیماری میں اُس کے پُورے بِستر کوٹِھیک کرتا ہے۔

4 مَیں نے کہا اَے خُداوند!مُجھ پر رحم کر۔میری جان کوشِفا دے کیونکہ مَیں تیرا گُہنگارہُوں ۔

5 میرے دُشمن یہ کہہ کر میری بُرائی کرتے ہیںکہ وہ کب مَرے گا اور اُس کا نام کب مِٹے گا؟

6 جب وہ مُجھ سے مِلنے کو آتا ہے توجُھوٹی باتیںبکتا ہے ۔اُس کا دِل اپنے اندر بدی سمیٹتا ہے۔وہ باہر جا کر اُسی کا ذِکر کرتا ہے۔

7 مُجھ سے عداوت رکھنے والے سب مِل کر میریغِیبت کرتے ہیں۔وہ میرے خِلاف میرے نُقصان کے منصُوبےباندھتے ہیں۔

8 وہ کہتے ہیں اِسے تو بُرا روگ لگ گیا ہے۔اب جو وہ پڑا ہے تو پِھر اُٹھنے کا نہیں۔

9 بلکہ میرے دِلی دوست نے جِس پرمُجھے بھروسا تھااورجو میری روٹی کھاتا تھامُجھ پر لات اُٹھائی ہے۔

10 پر تُو اَے خُداوند!مُجھ پر رحم کر کے مُجھے اُٹھا کھڑا کرتاکہ مَیں اُن کو بدلہ دُوں۔

11 اِس سے مَیں جان گیاکہ تُومُجھ سے خُوش ہےکہ میرا دُشمن مُجھ پر فتح نہیں پاتا۔

12 مُجھے تو تُو ہی میری راستی میں قیام بخشتا ہےاورمُجھے ہمیشہ اپنے حضُور قائِم رکھتا ہے۔

13 خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہو!آمیِن ثُمَّ آمیِن۔