زبُو 49 URD

دَولت پر بھروسا کرنا حماقت ہے

1 اَے سب اُمّتو! یہ سُنو۔اَے جہان کے سب باشِندو کان لگاؤ۔

2 کیا ادنیٰ کیا اعلیٰ۔کیا امِیر کیا فقِیر۔

3 میرے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلیں گیاور میرے دِل کا خیال پُر خِرد ہو گا۔

4 مَیں تمثِیل کی طرف کان لگاؤُں گا۔مَیں اپنا مُعمّا سِتار پر بیان کرُوں گا۔

5 مَیں مُصِیبت کے دِنوں میں کیوں ڈرُوںجب میرا تعاقُب کرنے والی بدی مُجھے گھیرے ہو؟

6 جو اپنی دَولت پر بھروسا رکھتےاور اپنے مال کی کثرت پر فخر کرتے ہیں

7 اُن میں سے کوئی کِسی طرح اپنے بھائی کا فِدیہنہیں دے سکتانہ خُدا کو اُس کا مُعاوضہ دے سکتاہے

8 (کیونکہ اُن کی جان کا فِدیہ گِراں بہا ہے۔وہ ابد تک ادا نہ ہو گا)

9 تاکہ وہ ابد تک جِیتا رہےاور قبر کو نہ دیکھے۔

10 کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ دانِش مند مَر جاتے ہیں۔بیوُقُوف و حَیوان خصلت باہم ہلاک ہوتے ہیںاور اپنی دَولت اَوروں کے لِئے چھوڑ جاتے ہیں ۔

11 اُن کا دِلی خیال یہ ہے کہ اُن کے گھر ہمیشہ تکاور اُن کے مسکن پُشت در پُشت بنے رہیں گے ۔وہ اپنی زمِین اپنے ہی نام سے نامزد کرتے ہیں ۔

12 پر اِنسان عِزّت کی حالت میں قائِم نہیں رہتا۔وہ جانوروں کی مانِند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔

13 اُن کا یہ طرِیق اُن کی حماقت ہے۔تَو بھی اُن کے بعد لوگ اُن کی باتوں کو پسند کرتےہیں۔ (سِلاہ)

14 وہ گویا پاتال کا ریوڑ ٹھہرائے گئے ہیں۔مَوت اُن کی پاسبان ہو گی۔دِیانت دار صُبح کو اُن پر مُسلّط ہو گااور اُن کا حُسن پاتال کا لُقمہ ہو کر بے ٹِھکانا ہوگا ۔

15 لیکن خُدا میری جان کو پاتال کے اِختیار سےچُھڑالے گاکیونکہ وُہی مُجھے قبُول کرے گا۔ (سِلاہ)

16 جب کوئی مال دار ہو جائے۔جب اُس کے گھر کی حشمت بڑھے تو تُو خَوف نہ کر

17 کیونکہ وہ مَر کر کُچھ ساتھ نہ لے جائے گا۔اُس کی حشمت اُس کے ساتھ نہ جائے گی۔

18 خواہ جِیتے جی وہ اپنی جان کو مُبارک کہتا رہا ہو(اور جب تُو اپنا بھلا کرتا ہے تو لوگ تیری تعرِیفکرتے ہیں)

19 تَو بھی وہ اپنے باپ دادا کی گروہ سے جا مِلے گا۔وہ رَوشنی کو ہرگِز نہ دیکھیں گے۔

20 آدمی جو عِزّت کی حالت میں رہتا ہے پر خِرد نہیں رکھتاجانوروں کی مانِند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔