14 اَے خُداوند! تُو کیوں میری جان کو ترک کرتا ہے ؟تُو اپنا چہرہ مُجھ سے کیوں چُھپاتا ہے؟
15 مَیں لڑکپن ہی سےمُصِیبت زدہ اور قرِیبُ المَوت ہُوں ۔مَیں تیرے ڈر کے مارے حواس باختہ ہو گیا۔
16 تیرا قہرِ شدِید مُجھ پر آ پڑا۔تیری دہشت نے میرا کام تمام کر دِیا۔
17 اُس نے دِن بھر سَیلاب کی طرح میرا اِحاطہ کِیا۔اُس نے مُجھے بِالکُل گھیرلِیا
18 تُو نے دوست و احباب کو مُجھ سے دُور کِیااور میرے جان پہچانوں کو اندھیرے میں ڈال دِیا ہے۔